Saturday, January 6, 2024

لاہور کی یادیں

 سنٹرل ماڈل سکول میں میرے ایک ہم جماعت تھے جو بہت امیر خاندان سے تعلق رکھتے تھے لیکن رج کے ناللائق تھے - اب یہاں ان کا نام بتانا مناسب نہیں کیوںکہ ممکن ہے کہ اس وقت وہ پاکستان میں کسی اعلیٰ عہدے پر فائز ہوں - بہرحال میں اپنے ہوم ور ک کی بجاے  ان کا ہوم ورک کیا کرتا تھا - خود ہوم ورک نہ کرنے پر سوٹیاں کھاتا تھا لیکن اس کے عوض عبدالکریم مجھے کھانا کھلا دیا کرتا تھا


سلطان حلیم کا تو شائد آپ میں سے کچھ نے نام سن رکھا ہو  - ہم وہاں بھی جاتے تھے لیکن ایک اور جگہ تھی - جہاں سے اردو بازار شروع ہوا کرتا تھا وہاں، اسے دوکان تو کیا کہیں، ایک ٹھالا سا تھا ، جس پر ایک صاحب توے پر فرائیڈ انڈے اور دال کا مکسچر بیچتتے  تھے نان کے ساتھ - بہت سے ممالک میں بہت سے کھانے کھا چکا ہوں لیکن اس پکوان کی لذت آج بھی یاد ہے - تمام سوٹیوں کا غم غلط ہو جاتا تھا